اساں سو بد مست قلندر ہوں
کڈیں مسجد ہوں کڈیں مندر ہوں
کڈیں مسجد ہوں کڈیں مندر ہوں
ہم وہ سرقسمت قلندر ہیں جو
کبھی مسجد میں ہیں کبھی مندر میں ہیں
کبھی مسجد میں ہیں کبھی مندر میں ہیں
کڈیں چور بنوں کڈیں جار بنوں
کڈیں توبہ استغفار بنوں
کڈیں زہد عبادت کار بنوں
کڈیں فسق فجوریں اندر ہوں
کڈیں توبہ استغفار بنوں
کڈیں زہد عبادت کار بنوں
کڈیں فسق فجوریں اندر ہوں
کبھی چور بنیں بدکار بنیں
کبھی توبہ اسغفار کہیں
کبھی زاہد عابد نیک بنیں
کبھی فسق فجور کے اندر ہیں
کبھی توبہ اسغفار کہیں
کبھی زاہد عابد نیک بنیں
کبھی فسق فجور کے اندر ہیں
کِتھاں درد کِتھاں درمان بنوں
کتھاں مصر کتھاں کنعان بنوں
کتھاں کیچ بھنبھور دا شان بنوں
کتھاں واسی شہر جلندر ہوں
کتھاں مصر کتھاں کنعان بنوں
کتھاں کیچ بھنبھور دا شان بنوں
کتھاں واسی شہر جلندر ہوں
کہیں درد کہیں درمان بنیں
کبھی مصر، کبھی کنعان بنیں
کہیں کیچ،بھنبھور کا شان بنیں
کبھی اندر شہر جا لندھر ہیں
کبھی مصر، کبھی کنعان بنیں
کہیں کیچ،بھنبھور کا شان بنیں
کبھی اندر شہر جا لندھر ہیں
کتھاں صومعہ دیر کنشت کِتھاں
کتھے دوزخ باغ بہشت کِتھاں
کتھے عاصی نیک سرشت کِتھاں
کِتھے گمرہ ہوں کِتھے رہبر ہوں
کتھے دوزخ باغ بہشت کِتھاں
کتھے عاصی نیک سرشت کِتھاں
کِتھے گمرہ ہوں کِتھے رہبر ہوں
کبھی خانقاہ کبھی بت خانہ
کبھی گرجا میں کبھی مسجد میں
کبھی دوزخ میں کبھی جنت میں
کبھی عاصی ہیں کبھی زاہد ہیں
کہیں گمراہ ہیں کہیں راہبر ہیں
کبھی گرجا میں کبھی مسجد میں
کبھی دوزخ میں کبھی جنت میں
کبھی عاصی ہیں کبھی زاہد ہیں
کہیں گمراہ ہیں کہیں راہبر ہیں
ہیوں او قلاش تے رند اساں
پئی نودی ہے ہند سندھ اساں
ہیوں بے شک عارف چند اساں
کل راز رموز دے دفتر ہوں
پئی نودی ہے ہند سندھ اساں
ہیوں بے شک عارف چند اساں
کل راز رموز دے دفتر ہوں
ہم تو وہ بے مایہ مست الست ہیں کہ
کائنات ہمارے سامنے سرنگوں ہے
ہم بلا شک و شبہ عارف کامل ہیں
اور اسرار و رموز الہی کے ماہر ہیں
کائنات ہمارے سامنے سرنگوں ہے
ہم بلا شک و شبہ عارف کامل ہیں
اور اسرار و رموز الہی کے ماہر ہیں
ہن ناز نواز دے ٹول کڈیں
ہے مونجھ منجھاری کول کڈیں
رلے ڈھول کڈیں گیا رول کڈیں
کڈیں بر در ہوں کڈیں در بر ہوں
ہے مونجھ منجھاری کول کڈیں
رلے ڈھول کڈیں گیا رول کڈیں
کڈیں بر در ہوں کڈیں در بر ہوں
کبھی نازنیں کبھی ناز آفریں
کبھی پرحزن وملال کبھی اندوہگیں
کبھی قریب دوست کبھی بعید دوست
کبھی در پر ہیں کبھی اندر ہیں
کبھی پرحزن وملال کبھی اندوہگیں
کبھی قریب دوست کبھی بعید دوست
کبھی در پر ہیں کبھی اندر ہیں
ول واتوں سمجھ فرید الا
کر محض نہ شعر جدید ولا
ہے چالوں حال پدید بھلا
تونے کیجو سارے ابتر ہوں
کر محض نہ شعر جدید ولا
ہے چالوں حال پدید بھلا
تونے کیجو سارے ابتر ہوں
فرید منہ سنبھال کر بات کر
ایسے اشعار پھر نہ کہنا
ہماری کیفیت تو ہمارے انداز سے ظاہر ہے
کیا ہوا اگر بدحال ہیں
ایسے اشعار پھر نہ کہنا
ہماری کیفیت تو ہمارے انداز سے ظاہر ہے
کیا ہوا اگر بدحال ہیں
Written by GHULAM FREED
No comments:
Post a Comment