خُدا کرے کہ تیری عمر میں گِنے جا ئیں
وہ دن جو ہم نے تیرے ہجر میں گُزارے تھے
تمہاری بات لمبی ہے دلیلیں ہیں بہانے ہیں
ہما ری بات صرف اتنی ہے ہما ری زندگی صرف تم ہو
فِر دوسِ جنت میں لاکھ حُوروں کا تصوّر سہی
میں اِک شخص کے عشق سے نکلُوں تو وہاں تک سو چوں
ان کا آ ناکچھ حشر سے کم نہ تھا
اور جب وہ پلٹے تو قیامت ڈھا گئے
جو دل دُکھا ہے یہ تو عزم بھی ملا ہے ہمیں
تمام عمر کسی کا نہ دل دُ کھا ئیں گے ہم
No comments:
Post a Comment